کابل،7جون؍(آئی این ایس انڈیا)عراق میں متعدد ویب سائٹوں نے یہ خبر دی ہے کہ داعش تنظیم نے شمالی شہر موصل میں 19یزیدی لڑکیوں کو جلا ڈالا۔ تفصیلات کے مطابق دہشت گرد تنظیم نے لوہے کے پنجروں میں مذکورہ لڑکیوں کو ڈال کر ان میں آگ لگا دی۔ یہ وہ طریقہ ہے جس کے ذریعے فروری 2015میں داعش نے اردن کے ایک پائلٹ معاذ الکساسبہ کو جلا کر مار ڈالا تھا اور اس کارروائی کی وڈیو بھی جاری کی تھی۔کردستان نیشنل یونین کے بیورو کی جانب سے جاری بیان میں ایک عینی شاہد کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ "ان تمام لڑکیوں کو اس واسطے موت کے گھاٹ اتارا گیا کہ انہوں نے شدت پسندوں کی خدمت کے لیے باندیاں بننے سے انکار کر دیا تھا۔اس دورانARA Newsویب سائٹ کا کہنا ہے کہ موصل شہر میں داعش تنظیم کے 6ارکان نے 19یزیدی خواتین اور لڑکیوں کو دھات کے بنے ہوئے ڈرموں میں ڈال کر ان پر پیٹرول چھڑک دیا اور پھر ان کو آگ لگا دی یہاں تک کہ وہ سب موت کی نیند سو گئیں۔ اس سے قبل تنظیم نے ان تمام خواتین کو پنجروں میں ڈال کر ان کو شہر کی سڑکوں پر گشت کرایا تھا۔یاد رہے کہ داعش تنظیم نے موصل کے مغرب میں 124کلومیٹر دور واقع سنجار ضلعے پر 3اگست 2014کو قبضہ کر لیا تھا جہاں کی آبادی کا اکثر حصہ یزیدیوں پر مشتمل ہے۔ اس قبضے کے نتیجے میں ہزاروں افراد نے انتہائی دشوار انسانی صورت حال میں قریبی واقع جبل سنجار کی طرف نقل مکانی کر لی۔ اخباری رپورٹوں کے مطابق داعش کے ارکان نے یزیدیوں کے خلاف قبیح جرائم کا ارتکاب کیا جن میں قتل، اغوا اور غلام اور باندی بنانا سر فہرست ہیں۔